PRAYER TIMES IN PARIS

20110412

تیز ترین کار کی تیاری شروع


بلڈہاؤنڈ کے ڈیزائن کی تیاری گزشتہ تین برس سے جاری تھی
کاریگروں نے ایک ایسی کار کی تیاری کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا کہ وہ دنیا کی تیز ترین کار ہوگی۔
یہ کار جسے بلڈ ہاؤنڈ کا نام دیا گیا ہے، ایک ہزار میل یا سولہ سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر سفر کرے گی۔
یہ کار آئندہ برس جنوبی افریقہ کے ناردرن کیپ کی ایک خشک جھیل پر تیز ترین کار بننے کی کوشش کرے گی۔
بلڈہاؤنڈ کے ڈیزائن کی تیاری گزشتہ تین برس سے جاری تھی۔ اس کار میں یورو فائٹر جنگی جہاز میں استعمال ہونے والے ٹائیفون جیٹ انجن ایک ہائی برڈ راکٹ کے اوپر نصب ہوں گے۔
ان انجنز اور راکٹ سے دو سو کلو نیوٹن توانائی حاصل ہوگی۔
اس منصوبے کے چیف انجینیئر مارک چیپمین کا کہنا ہے کہ ’یہ شاندار احساس ہے کہ اب اس کی ڈرائنگز ان افراد کو دی جا رہی ہے جو اس کار کو تیار کریں گے‘۔
اگر بلڈ ہاؤنڈ ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کرنے میں کامیاب رہی تو وہ سنہ انیس سو ستانوے میں تھرسٹ سپر سانک کار کی جانب سے قائم کردہ سات سو تریسٹھ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کا ریکارڈ توڑ دے گی۔
اس کار کا چیسز خلائی جہازوں سے متعلق سامان بنانے والے ادارہ ہیمپسن انڈسٹریز تیار کرے گا۔ انہیں اس کار کے چیسز کے ڈیزائن چند دن قبل ہی فراہم کیے گئے ہیں۔
اگر بلڈ ہاؤنڈ ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کرنے میں کامیاب رہی تو وہ سنہ انیس سو ستانوے میں تھرسٹ سپر سانک کار کی جانب سے قائم کردہ سات سو تریسٹھ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کا ریکارڈ توڑ دے گی۔
بلڈ ہاؤنڈ منصوبے پر کام کرنے والے تین افراد ایسے بھی ہیں جو تھرسٹ کار کے منصوبے پر کام کر چکے ہیں۔ یہ افراد ڈرائیور ونگ کمانڈر اینڈی گرین، پراجیکٹ ڈائریکٹر رچرڈ نوبل اور چیف ایروڈائنیمسٹ ران آئرز ہیں۔
توقع کی جا رہی ہے کہ بلڈہاؤنڈ کار برطانیہ میں کم رفتار کے تجربات کے لیے آئندہ برس کے پہلے چھ ماہ تک تیار ہو جائے گی جس کے بعد اسے جنوبی افریقہ بھیجا جائے گا جہاں وہ سنہ 2012 کے اواخر یا 2013 کے آغاز میں تیز ترین رفتار کا ریکارڈ توڑنے کی کوشش کی جائے گی۔

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.