بھارت پاک کرکٹ روابط بحال؟
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے پاکستان کے ساتھ باہمی کرکٹ روابط بحال کرنے کی منظوری دیدی ہے لیکن بی سی سی آئی کے ایک اعلیٰ اہلکار کا کہنا ہے کہ بورڈ کو اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے جنرل سکریٹری راجیو شکلا کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ سیریز کی بحالی کا کوئی فوری امکان نہیں ہے کیونکہ بھارتی کرکٹ ٹیم آئندہ ماہ فروری تک مصروف ہے۔پاکستان میں سری لنکا کی ٹیم پر حملے کے بعد سے آئی سی سی نے وہاں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے لیے ابھی ہری جھنڈی نہیں دکھائی ہے۔
اس سے پہلے بھارتی اخبارات اور ٹی وی چینلوں نے نامعلوم ذرائع کی حوالے سے کہا تھا کہ حکومت نے ممبئی پر حملوں کے بعد سے منقطع کرکٹ روابط بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ خبر بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا کےگزشتہ روز کے اس بیان کے بعد سرخیوں میں آئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ اور بات چيت جاری رہیگي۔
امن مذاکرات اور کرکٹ میچیز جاری رہیں گے اور ساتھ ہی ممبئی پر حملہ کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ہماری کوششیں بھی جاری رہیں گي۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے موہالی میں ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے دوران اپنے بھارتی ہم منصب سے بات چیت کے دوران تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کی تجویز پیش کی تھی۔
میڈیا میں اس خبر کو بہت نمایاں طور پرشائع کیا گیا ہے۔ خبروں میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’یہ کھیل دونوں ملکوں میں بہت مقبول ہے۔ میرے خیال میں دونوں ٹیموں کو آپس میں کھیلتے ہوئے دیکھنے میں بہت لوگوں کی دلچسپی ہوگی‘۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اگر ٹیم پاکستان جاتی ہے تو اس کی سکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کی ضرورت ہوگی لیکن ’اس میں کوئی مشکل نہیں ہونی چاہیے‘۔
فی الحال بھارتی کھلاڑی انڈین پریمئر لیگ میں مصروف ہیں جس کے فوراً بعد وہ ویسٹ انڈیز اور پھر انگلینڈ کا دورہ کریں گے۔ اس کے بعد انگلینڈ کی ٹیم بھارت آئے گی اور نومبر میں ویسٹ انڈیز کا دورہ طے ہے۔
جنوری دو ہزار بارہ میں بھارتی ٹیم آسٹریلیا کے لمبے دورے پر روانہ ہوگی اور اس کے بعد پاکستان کو ایشیا کپ کی میزبانی کرنی ہے لیکن اس کی ابھی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
لیکن اس مصروف نظام الاوقات کے باوجود ایک اخبار نے دعوی کیا ہے کہ بی سی سی آئی اور پی سی بی کو آئندہ برس کے لیے بھارتی ٹیم کے دورے کا شیڈول تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ بھارت نے آخری مرتبہ سن دو ہزار پانچ چھ میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
لاہور میں تین مارچ دو ہزار نو کو سری لنکا کی ٹیم پر فائرنگ کی گئی تھی جس کی وجہ سے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ پوری طرح سے بند ہے اور اسی وجہ سے پاکستان کو عالمی کپ کی مشترکہ میزبانی سے بھی ہاتھ دھونا پڑے تھے۔
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.